میلسی شہرمیں ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا چھوٹی گاڑی مالکان سمیت پیدل سوار راہگیروں کو شدید دشواری کا سامنا ہے . اندرون شہر کالونی روڈ ۔ قائداعظم روڈ ۔ کشمیرچوک ۔ کچہری چوک میں ہیوی لوڈڈ ٹریفک کے داخلے کے باعث ٹریفک جام رہنے کا مسئلہ عوام کو عرصہ دراز سے درپیش ہے جس پر گزشتہ دنوں مسلم لیگ(ن)کے مرکزی رہنما ممبرقومی اسمبلی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ سٹی اور ٹریفک انچارج مظہرحسین شاہ شیرازی کو ہدائت کی کہ شہریوں کو ٹریفک مسئلہ سے نجات دلانے کیلئے ہیوی لوڈڈ ٹریفک کا دن کے اوقات میں داخلہ بند کرکے متبادل راستے سے گزاراجائے مگر ابھی تک ممبرقومی اسمبلی کی ہدائت پر عملدرآمد نہ ہوسکا ہے جس کے باعث ہیوی لوڈڈ ٹریفک کا اندرون شہر آمدورفت کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس کے باعث کشمیر چوک۔مرکزی ریلوے پھاٹک۔کالونی روڈ ۔قائداعظم روڈ پر ٹریفک جام رہنے سے چھوٹی گاڑی مالکان سمیت پیدل سوار راہ گیروں کو آنے جانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ٹریفک انچارج مظہرشاہ شیرازی نے بتایا کہ ہیوی لوڈڈ ٹریفک کو متبادل راستے سے نہ گزارنے کی وجہ بجلی کی نیچی جھولتی ہوئی تاریں ہیں جہاں سے ہیوی لوڈڈ ٹریفک کا گزرنا ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ واپڈا کے حکام کو اس بارے آگاہ کرتے ہوئے انہیں بجلی کی تاریں اونچی کرنے کا کہا ہے جیسے ہی بجلی کی تاریں اونچی ہوئیں ہیوی لوڈڈ ٹریفک کو متبادل راستے سے گزارا جائے گا
عرصہ دراز سے تجاوزات مافیا نے سڑکوں اور بازاروں پر قبضہ جمایا ہواہے جس کی وجہ سے بازار اور سڑکیں سکڑ کر گلیاں بن گئے ہیں اور ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا تھا شہریوں کو آنے جانےمیں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے. سیاسی رہنماؤں کی اسطرف مسلسل عدم دلچسپی کی وجہ ان کی سیاسی غرض اور ووٹوں کی لالچ ہے . تاہم ٹی ایم اے کو مسلسل عوامی شکایات موصول ہورہی تھیں جس پر ایکشن لیتے ہوئے ٹی ایم او چوہدری محمد ندیم۔انکروچمنٹ انچارج ملک راشد سعیدی اور دیگر عملے نے اسسٹنٹ کمشنر وایڈ منسٹریٹر میلسی سید شفقت رضا بخاری کی سربراہی میں تجاوزات مافیا جن میں رہڑی بان بھی شامل تھے کے خلاف بلاامتیاز آپریشن کیا جس کے نتیجہ میں سڑکیں اور بازار کشادہ ہوگئے اور ٹریفک باآسانی رواں دواں ہونے لگی جس پر شہریوں نے سکھ کا سانس لیا اور ٹی ایم اے افسران کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ رہڑی بانوں نے روڈ بلاک کرکے ٹی ایم اے کے خلاف احتجاج کیا اور رہڑیاں لگانے کیلئے متبادل جگہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔