میلسی ہیڈ سائفین اور ایس ایم بی لنک کینال کی توسیع کے لیے 4 ارب 80 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے کی منظوری مل گئی ہے۔
رکن قومی اسمبلی سعید احمد خان منیس نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے 20 کروڑ روپے کی ابتدائی گرانٹ جاری کر دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ منصوبے سے نہر میں 16 سو کیوسک پانی میں مزید اضافہ ہو جائے گا جس سے علاقے کے کسانوں اور زراعت کو بے حد فائدہ ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میلسی سائفین پر محکمہ انہار اور محکمہ مال کے افسران سے ملاقات کے دوران کیا۔
انہوں نے بتایا کہ منصوبہ تین سال میں مکمل ہو گا جس کے بعد مذکورہ کینال میں مجموعی طور پر 1600 کیوسک اور 52 سو کیوسک سے 68 سو کیوسک تک نہری پانی بڑھے گا۔
‘منصوبے سے علاقے بھر کی ڈھائی لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہو سکے گی۔’
انہوں نے مزید بتایا کہ میلسی سائفین چونکہ علاقہ بھر کا معروف سیاحتی مقام ہے اس لیے فیملی پارک اہل علاقہ کا دیرینہ مطالبہ تھا جسے پورا کرتے ہوئے ساڑھے تین ایکڑ اراضی پر 55 لاکھ روپے مالیت سے پارک کی فوری تعمیر شروع کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریکارڈ مدت میں یہاں خوبصورت پارک شہریوں کو فراہم کیا جائے گا جس میں فیملیوں اور بچوں کی ضروریات کو بھی پیش نظر رکھا جائے گا۔
اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر میلسی سید شفقت رضا، ایس ڈی او انہار میاں محمد اسلم، ٹی ایم او چودھری محمد ندیم، ٹی او آئی اینڈ ایس چودھری عبدالغفار اور نائب تحصیلدار ملک اللہ دتہ موجود تھے۔
گندم کے سٹوں میں دانے بننے کاعمل جاری ہے اس لیے بارش کا برسنا مجموعی طور پر گندم کے لیے فائدہ مند ہے
گزشتہ روز وہاڑی اور گرد و نواح میں اچانک موسم تبدیل ہو گیا، آسمان پر گھنے بادل چھانے سے موسم خوشگوار ہو گیا۔
دن کے وقت بارش برسنے کا امکان تھا مگر بارش رات کے پچھلے پہر شروع ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے ہر طرف پانی نظر آنے لگا۔
ماہرین زراعت حافظ زبیر امجد نے بتایا کہ اس وقت گندم کی فصل تیار ہونے کے مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔
‘گندم کے سٹوں میں دانے بننے کاعمل جاری ہے اس لیے بارش کا برسنا مجموعی طور پر گندم کے لیے فائدہ مند ہے۔’
انہوں نے بتایا کہ تیز آندھی کے ساتھ بارش برسنے سے گندم کی فصل کو نقصان بھی پہنچا ہے گندم کے پودوں کا قد اس وقت ساڑھے 3.5 فٹ تک ہے اور تیز آندھی سے اکثر پودے گر گئے ہیں جس کے باعث گندم کی پیداوار میں کمی کا امکان پایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گندم کے کاشتکاروں کو چاہئے کہ وہ فصل کو مزید پانی نہ دیں اور اس مرحلہ میں فصل کو کسی قسم کی کھاد کی ضرورت نہیں ہے۔
‘ان دنوں گندم کی فصل پر سبز تیلے کے حملے کا خدشہ ہے جس سے بچاؤ کے لیے کسانوں کو مناسب اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔’
مرزا محمد اطہر ایڈووکیٹ
حالیہ تبصرے