129

ڈاکٹرز کا منتظر میلسی کا ہسپتال

ڈاکٹرز کا منتظر میلسی کا ہسپتال
1462526101-13148136-1323243031026037-197809267-o
تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سنہ 1975ء میں قائم ہوا
تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں اسپیشلسٹ ڈاکٹرز نہ ملنے کی وجہ سے مجھے اپنے چیک اپ کے لیے ملتان یا بہاولپور ہسپتال جانا پڑتا ہے جہاں اتنے پیسوں کی ادویات نہیں ہوتیں جتنا میرا آنے جانے کا کرایہ لگ جاتا ہے۔ "محمد جمیل”محمد جمیل دل کے مریض ہیں اور وہاڑی کی تحصیل میلسی میں رہتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ انہیں اپنے علاج کے لیے میلسی کے ہسپتال کی بجائے دوسرے شہروں کا سفر کرنا پڑتا ہے۔تقریباً 10 لاکھ کی آبادی والے تحصیل میلسی کے ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں میڈیکل سٹاف سمیت کئی سیٹوں پر عملہ ہی موجود نہیں، جس وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔میلسی کا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سنہ 1975ء میں بنایا گیا تو اس وقت ہسپتال 60 بیڈز پر مشتمل تھا۔ سنہ 2002ء میں مزید 90 بیڈز کا اضافہ کر کے ہسپتال میں بیڈز کی تعداد 150 کر دی گئی تاکہ زیادہ سے زیادہ شہری صحت کی سہولیات سے فائدہ حاصل کر سکیں۔ہسپتال میں روزانہ آنے والے مریضوں کی تعداد 11 سو سے زائد ہے۔چوہدری حسن محمود ایڈووکیٹ سماجی کارکن اور ہیومن رائٹس پاکستان کے چیف کوارڈینیٹر پنجاب ہیں۔انہوں نے بتایا کہ میلسی کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں شہری لوگوں کے علاوہ دیہی آبادیوں کے لوگ بھی علاج کے لیے آتے ہیں۔سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کئی بار اشتہارات دیئے گئے ہیں لیکن کوئی بھی ڈاکٹر میلسی ہسپتال میں ڈیوٹی کرنے پر تیار نہیں ہوتا۔”ایم ایس محمد فاضل””ڈاکٹرز نہ ہونے کی وجہ سے دور دراز سے آنے والے مریض لائنوں میں لگ کر اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں جب مریض کی باری آتی ہے تو ڈاکٹر کا ڈیوٹی ٹائم ختم ہو جانے سے مریض پرائیویٹ ہسپتالز میں مہنگے داموں علاج کروانے پر مجبور ہیں۔”ان کے مطابق ہسپتال میں صرف ایک اسپشلیسٹ، ایک سرجن اور چار میڈیکل آفیسرز ڈاکٹرز ڈیوٹی دے رہے ہیں جبکہ 17 اسپشلیسٹ، 11 میڈیکل آفیسرز اور دو وومین میڈیکل آفیسرز کی سیٹیں خالی موجود ہیں۔چوہدری حسن محمود کے مطابق سرجن ڈاکٹر ہفتے میں صرف دو دن میلسی اور چار دن وہاڑی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں کام کرتے ہیں جبکہ سرجن ڈاکٹر کے آرڈر ٹی ایچ کیو ہسپتال میلسی کے ہیں۔”ڈاکٹر نے اپنے اثرورسوخ استعمال کر کے ڈیوٹی اپنی مرضی سے لگوائی ہوئی ہے۔”اللہ بخش میلسی کے نواحی علاقے آرائیں واہن کے رہائشی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ گندم کی کٹائی کے موسم میں ہر طرف گرد اڑتی دکھائی دیتی ہے جس وجہ سے انہیں الرجی ہونے سے سانس بند ہو جاتی ہے۔”دو بار میلسی ہسپتال میں چیک اپ کے لیے گیا ہوں لیکن ڈاکٹر موجود نہ ہونے کی وجہ سے مجھے ملتان ہسپتال جانا پڑا ہے۔”تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں تعینات سرجن ڈاکٹر عنایت کہتے ہیں کہ وہ روزانہ 50 کلومیٹر سفر کر کے وہاڑی سے میلسی آتے ہیں، اس کی وجہ میلسی ہسپتال میں رہائش کے لیے انتظام موجود نہ ہونا ہے۔
1462526621-12932641-956465337808133-4716548772085252803-n
ہسپتال میں ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کرنے کے لیے لگایا گیا بینر
ان کے مطابق تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی رہائش میں میڈیکل آفیسرز اور دیگر ڈاکٹرز رہائش پزیر ہیں، رہائش نہ ہونے کی وجہ سے وہ چار دن وہاڑی ڈی ایچ کیو اور دو دن ٹی ایچ کیو میلسی میں ڈیوٹی کرتے ہیں۔”دو دن ٹی ایچ کیو میلسی میں مریضوں کے چیک اپ کے ساتھ ساتھ آپریشن بھی کرتا ہوں۔”ڈاکٹر عنایت کہتے ہیں کہ جب میلسی ٹی ایچ کیو میں رہائش مل گئی تو وہ اپنی مکمل ڈیوٹی میلسی میں شفٹ کر لیں گے۔تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میلسی کے ایم ایس ڈاکٹر محمد فاضل کہتے ہیں کہ انہیں کچھ دن قبل ہی میلسی ہسپتال کا چارج ملا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں عملے کی کمی ہے۔ سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ان کے آنے سے قبل بھی اخبارات میں اشتہارات دیئے گئے ہیں لیکن کوئی بھی ڈاکٹر میلسی میں ڈیوٹی کرنے پر تیار نہیں ہوتا۔”جس کی وجہ ڈاکٹرز کے لیے رہائش کی جگہ نہ ہونا ہے۔”ایم ایس کے مطابق انہوں نے اعلی حکام کو ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے حوالے سے لکھ دیا ہے ان کی کوشش ہے کہ ہسپتال میں جلد از جلد عملے کو پورا کیا جائے تاکہ شہریوں کو صحت کی بہترین سہولیات میسر آ سکیں۔میلسی ٹی ایچ کیو میں تعینات ڈاکٹر وہاڑی میں چار دن ڈیوٹی کرتے ہیں اس حوالے سے ایم ایس محمد فاضل کا کہنا ہے کہ میلسی کے ہسپتال میں آنے والے مریضوں کی تعداد کم ہے جس سے ڈاکٹر کی پریکٹس کم ہوتی ہے اس لیے وہ وہاڑی ڈیوٹی کر رہے ہیں۔ای ڈی او ہیلتھ وہاڑی افضل بشیر کہتے ہیں کہ وہاڑی ڈی ایچ کیو ہسپتال میں میں چار دن ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹر کی ڈیوٹی پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے لگائی گئی ہے۔انہوں نے اس بات کو ماننے سے انکار کر دیا کہ ہسپتال میں سٹاف کی کمی کا کوئی مسئلہ موجود نہیں اور مریضوں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں